کمیونیزم صنعتی انقلاب کے دوران بڑھتی ہوئی معاشی ناہمواریوں اور مزدوروں کی حالت زار کو دیکھتے ہوئے ایک مزاحمتی تحریک کے طور پر ابھرا اور اپنے علمی اور سائنسی نقطہ نظر کی وجہ بیسویں صدی میں روس، چین اور دنیا کے دیگر حصوں میں سیاسی انقلابات کا باعث بنا۔ کمیونزم پرائیوٹ پراپرٹی یا ذاتی املاک کے تصور کو رد کرتا ہے کیونکہ روایتی سیاسی اور معاشی اشرافیہ ان املاک پر قابض ہیں جو کہ انہوں نے اپنی محنت سے نہیں بنائے بلکہ تاریخ کے مختلف ادوار میں مزارعوں اور مزدورں کی خون پیسنے کی کمائی سے بنے ہیں اور اس کی بنیاد پر بننے والا سیاسی نظام ان بے بس طبقات کے استحصال پر قائم ہے۔کمیونزم معاشرے کے اندر طبقاتی نظام کو غیر حقیقی مانتا ہے اور نچلے اور بے بس طبقات کو اجازت دیتا ہے کہ اپنے سے اوپر لوگوں سے سیاسی اور معاشی طاقت چھین لیں۔کمیونزم کے مطابق یہ انقلابی اقدامات عارضی ہیں اورانقلاب کے بعد مزدور اور بے بس طبقات کو حاصل ہونے والے سیاسی اور معاشی اختیارات کے بعد معاشرہ اتنا سمجھ دار بن جائے گا کہ ذاتی ملکیت اور استحصال کی ضرورت نہیں رہے گی۔ آخر میں نہ ریاست کی ضرورت رہے گی اور نہ کسی مرکزی اتھارٹی کی۔ معاشرہ ایک خود کار طریقے سے معاشی مساوات کے اصولوں پر کام کرتا رہے گا۔
کمیوزم میں جمہوریت کی تعریف مختلف ہے اور ایک ووٹ کے تصور کے برخلاف کمیونسٹ پارٹی کے ارکان کے پاس ووٹ کا اختیار ہوتا ہے ۔ یہ ارکان پڑھے لکھے اور نظریاتی لوگ ہوتے ہیں جنہوں نے اپنی زندگی کمیونسٹ نظریات کی پرچار ان ان کو عملی جامہ پہنانے کے وقف کئے ہوتے ہیں۔کمیونسٹ پارٹی کے لوگ انقلاب لاتے ہیں اور انقلاب کے بعد ریاست کے بھاگ دوڑ سمبھالتے ہیں۔ بعد میں یہی لوگ ریاستی اتھارٹی کو ختم کرے ایک بغیر ریاست کے مساوات اور بھائی چارے پر مبنی معاشرہ قائم کرتے ہیں جہاں کوئی کسی دوسرے کا استحصال نہیں کرتا بلکہ سب ایک وجود کی طرح زندہ رہتے ہیں۔ اس طرح کے معاشرے کو سوشلزم کہتے ہیں۔ بالفاظ ِ دیگر کمیونزم سوشلزم کے حصول کی ایک کڑی ہے۔
کمیونزم روایتی طور پر کیپیٹلزم کے بیانیہ کا ضِد سمجھا جاتا ہے لیکن حقیقت میں یہ انسانی سیاسی ارتقاء کا آئیڈیل ہے۔ کمیونزم انسانی معاشرے کے اندر دولت کے وجہ سے پیدا ہونے والے طبقاتی کشمکش کو امیر اور غریب دونوں کے لیے نقصان دِ ہ قرار دیتا ہے کیونکہ دولت پورے معاشرے کو خود سے بیگانہ کر دیتا ہے۔ایسا معاشرہ فطرت سے دور اور انسانی خوشیوں کے حصول میں رکاوٹ ہے۔ معاشرہ کا بنیادی مفہوم یہ ہے کہ یہ انسانوں کے درمیان ایک ایسا رشتہ ہے جس میں سب ایک وجود کا حصہ ہوں۔
No comments:
Post a Comment