Pages

Powered By Blogger

Sunday, January 5, 2025

(4) کیپیٹلزم

 کیپیٹلزم کے مطابق ایک سیاسی اکائی جیسا کہ ایک ریاست یا بین الاقوامی طور پر معیشت اور معاشی سرگرمیوں پر کم سے کم پاپندیاں ہونی چاہئے۔نیو لبرالزم جدید کیپیٹلزم کی ایک شکل ہے جس کی بنیاد انسانی آزادیوں اور خاص طور پر ذاتی ملکیت پر قائم ہے۔اس نظریے کے مطابق غربت اور معاشی نا ہمواریوں کی بڑی وجہ انسان کی اپنی سستی اور کاہلی ہے۔ لوگ امیر اس لئے ہوتے ہیں کہ وہ اپنی زندگی میں زیادہ محنت کرتے ہیں۔ اس نظریے کے مطا بق زیادہ دولت کا حصول زیادہ آسائشوں کے ساتھ جڑا ہوا ہے اور دولت کی تلاش اور جدوجہد انسان کو مسلسل کام کرنے پر آمادہ کرتا ہے۔نیولبرلزم فلاحی ریاست کو رد کرتا ہے جس میں لوگوں کو بنیادی ضروریات کی فراہمی ریاست کا کام ہے۔ اس کے برعکس یہ نظریہ معاشرے کے اندر مقابلے کو ترجیح دیتا ہے اور ایسے قوانیں کی ترویج پر زور دیتا ہے جو معاشرے کے اندر مقابلے کی فضا اور آزاد تجارت کو سہارا دے سکے۔

اس نظریے کے مطابق سرمایہ دار اپنی انوسٹمنٹ (دولت) کی بدولت نئی معاشی سرگرمیاں پیدا کرتا ہے جس سے معیشت کا حجم بڑھ جاتا ہے اور روزگار کے مواقع پیدا ہوتے ہیں اور اس بڑھتی ہوئی معیشت کا اثر معاشرے کے نچلے طبقات تک منتقل ہوتا ہے۔عالمی سطح پر دولت مند ممالک سے دولت سرمایہ کاری کے ذریعے غریب ممالک تک پھیلتی ہے اور غریب ممالک کی حالت بہتر ہوتی ہے۔
نیو لبرل ریاست میں گورنمنٹ کی بجائے گورننس پر زیادہ توجہ دی جائے گی۔ اس کا مطلب ہے کہ حکومت کا کام تجارت کرنا نہیں اس لئے ایسے تمام کاروبار جو حکومت کے کنٹرول میں ان کو پرائیوٹائزڈ کیا جائے۔ حکومت زیادہ تر کام آوٹ سورس کرے اور این جی اوز کے ساتھ پارٹنر شپ میں کام کرے۔روایتی مزاحمتی سیاست کی بجائے غیر سرکاری ادرارے اور میڈیا حکومت کے فرینڈلی اپوزیشن کی طرح کام کریں۔
کیپیٹلزم اور جمہوریت کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ جمہوریت کا مطلب یہ ہے کہ ہر بندے کے پاس ووٹ کا حق حاصل ہو کہ وہ خود بھی ووٹ ڈالے اور دوسرے بھی اس کو ووٹ ڈال سکیں۔

No comments:

Post a Comment

My Articles

Read and Comment
Powered By Blogger

Followers

Blog Archive