معاشرے میں بنیادی طور پر تین طبقات ہوتے ہیں۔
1۔ اپر کلاس: یہ سب سے طاقتور طبقہ ہے جس کے پاس وسائل کا اختیار ہوتا ہے۔ یہ امیر ترین طبقہ ہے۔ دنیا کی دولت کا 1 سے لیکر 10 فی صد اس طبقہ کے پاس ہے۔ یہ غریب ملکوں میں 1فی صد سے بھی کم اور امیر ملکوں میں 10 فی صد تک ہو سکتے ہیں۔ ان کی تعداد امیر ممالک میں سے سے زیادہ ہے۔ امریکہ، چین، انڈیا، جرمنی اور روس جیسے ملکوں میں ان کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔
2۔ لورکلاس: یہ معاشرے کا سب سے کمزور طبقہ ہے جن کے پاس وسائل کی کمی ہے اور یہ طبقہ اپنے روزمرہ ضروریات مشکل سے پوری کرتا ہے۔ دنیا میں ان کی تعداد امیر ملکوں میں 50 فی صد جبکہ غریب ملکوں میں 70 فی صد تک ہے۔ بہت سارے افریقی ممالک، جنگ زدہ ممالک اور پاکستان اور افغانستان میں غربت کی شرح سب زیادہ ہے۔
3۔ مڈل کلاس: یہ معاشرے کا درمیانی طبقہ ہے۔ دنیا میں ان کی تعداد غریب ملکوں میں 10 فی صد سے جبکہ امیر ملکوں میں 40 فی صد تک ہے۔ چین اور امریکہ میں ان کی تعداد 40 فی صد سے اوپر جبکہ انڈیا میں یہ لوگ 10 سے لیکر 15 فی صد تک ہو سکتے ہیں۔ غریب ملکوں میں ان کی تعداد 10 فی صد سے کم بھی ہو سکتی ہے۔
کسی ملک کے معاشرتی طبقات کو سمجھنے کے لئے اس ملک کے معروضی حالات کا مطالعہ بہت ضروری ہے۔ کسی غریب ملک کا اپر کلاس کسی امیر ملک کے مڈل کلاس کے برابر ہو سکتا ہے جبکہ امیر ملک کا لور کلاس کسی غریب ملک کے مڈل کلاس کے برابر ہے۔ امریکہ میں 6 ہزار روپے سے کم کمانے والا غریب ہے جبکہ ایتھوپیا میں 6 سو روپے کمانے والا غریب ہے۔
کلاس میں وسائل تک رسائی اور ان کا استعمال، تعلیم، پیشے، خاندانی، نسلی، سماجی اور سیاسی اختیار اہم جز ہیں۔ کلاس ایک احساس بھی ہے کہ کسی معاشرے میں لوگ کس حد تک محفوظ، بااختیار اور خوش ہیں۔ اس سلسلے کا اگلا پوسٹ مڈل کلاس کے بارے میں ہے۔
No comments:
Post a Comment