Pages

Powered By Blogger

Monday, January 6, 2025

(18) نیولبرالزم

تاریخ کی روح یا نبض کو جرمن زبان میں zeitgeist کہا گیا ہے. یہ وہ خفیہ ہاتھ یا قوت ہے جو کہ انسانی زندگی کے ہر شعبہ پر غالب رہتا ہے اور اس سے بچنا تقریباﹰ ناممکن ہوتا ہے.
تاریخ کے مختلف ادوار میں زیادہ تر انسان کسی ایک فلسفے، نظریے یا نظام پر متفق نہیں رہے ہیں اور نہ ہی طاقتور انسانوں کے پاس ایسی ٹیکنالوجی رہی ہے جس کے ذریعے یہ کام ممکن ہو سکے. پس zeitgeist علاقائی یا فتوحاتی حدود تک مقید رہا اور عالمگیریت حاصل نہ کر سکا.
بیسویں صدی میں کمیونزم اور مغربی جمہوریت نے عالمگیریت حاصل کرنے کی کوششیں کیں لیکن دونوں کامیاب نہیں ہو سکیں. تاہم مغربی سرمایہ دارانہ نظام جو شروع میں مارکیٹ اور لیبر کے کمپرومائز کی وجہ سے ویلفیر ریاست پر منتج ہوا تھا 1970 کی دہائی کے بعد ایک ایسے عفریت کی شکل اختیار کر گیا جس نے جمہوریت، سوشلزم اور حتٰی کہ مذہب کو بھی اپنے زیرِ اثر کر لیا. تاریخ کے اس بدروح کا نام نیو لبرلزم neoliberalism ہے. اس بدروح نے گزشتہ کئی دہائیوں سے انسانی زندگی کو متاثر کیا ہوا ہے اور موجودہ دور میں یہ اپنے جوبن پر ہے. شاید ہی دنیا کا کوئی ملک یا ثقافت ایسا ہو جس پر اس بدروح کا سایہ نہ ہو. عامرانہ طرزحکومتوں کا احیاء یا طاقت پکڑنا ہو یا جمہوریت میں دائیں بازو کی سیاست کا غالب آنا ہو، نیولبرلزم کے اثرات یا اس کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسایل آج ہماری زندگی کا حصہ ہیں.
آنے والے دنوں میں کوشش ہوگی کہ ڈیوڈ ہاروے کی کتاب A brief history of neoliberalism کا اردو ریویو لکھ سکوں. آج کی سیاست اور معیشت کو سمجھنے میں اس کتاب کی کافی اہمیت ہے.

No comments:

Post a Comment

My Articles

Read and Comment
Powered By Blogger

Followers