پوسٹ نمبر 24
نیو لبرلزم کا بنیادی آرگیومنٹ
کیپٹلزم کی جدید شکل نیو لبرلزم جہاں اقتصاد اور کاروبار کو حکومتی کنٹرول سے آزاد کرانے کی بات کرتا ہے وہاں پر یہ انسانی زندگی کے بارے میں انفرادیت کا فلسفہ بھی دیتا ہے۔ یہ خطرناک فلسفہ اس عفریت کا سب سے بڑا ہتھیار ہے جس کو تمام دنیا نے تقدیر کے طور پر قبول کر لیا ہے۔ یہ فلسفہ کچھ یوں ہے۔
انسان بذات خود ایک کیپٹل ہے۔وہ اپنے اوپر کام کرے اور اپنی تعلیمی اور مہارتیں بڑھائیں۔ انٹرپرینورشپ (خود روزگار ) کی طرف جائے۔ دنیا میں جن کے پاس پیسہ ہے وہ انہوں نے اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر کمایا ہے۔ انسانی سماج میں اونچ نیچ، رنگ و نسل، تہذیبی اور ثقافتی کمزوریاں خود ان انسانوں نے پیدا کی ہیں اور اس میں استعماری طاقتوں کا کوئی ہاتھ نہیں وغیرہ۔ آج کا ٹرمپ ٹھیک ہے جب وہ امیگرینٹس کو واپس بھیجنے کی بات کر رہا ہے۔ آج کا اسرائیل ٹھیک ہے کیونکہ وہ فلسطین پر اپنا تاریخی حق جتا رہا ہے۔ تیسری دنیا کے غریب ممالک کے عیاش حکمران ٹھیک ہیں جب وہ آئی ایم ایف کے کہنے پر غریب عوام سے صحت اورتعلیم کا حق چھین رہے ہیں۔
انسان کی انفرادیت سب سے اہم ہے۔ فرد اپنی زمین اور اس سے وابستہ زندگی کا ذمہ دار نہیں۔ فرد صرف اپنے بارے میں سوچے۔
جنگیں، ماحولیاتی مسائل، غربت، بیماریاں اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے بیگانگی اور ڈپریشن اس آرگیومنٹ کی وجہ سے ہے۔ یہ آرگیومنٹ جمہوریت کی ضد اور نئے ہائبرڈ ریجیمز کی وجہ ہے۔
No comments:
Post a Comment